سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں عدالتی کارروائی کے آغاز پر چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں فل کورٹ ریفرنس منعقد ہوا۔ فل کورٹ ریفرنس میں جناب جسٹس خواجہ محمد نسیم سینئر جج سپریم کورٹ، جناب جسٹس رضا علی خان جج سپریم کورٹ، ایڈووکیٹ جنرل آزاد جموں و کشمیر، سپریم کورٹ بار، ھائی کورٹ بار، سنٹرل بار کے عہدیداران، سینئر وکلاء اور سپریم کورٹ کے آفیسران نے شرکت کی۔ریفرنس سے چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں نہتے سول شہریوں پر گولہ باری کو بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ایسے اقدامات سے ہمارے حوصلے پستنہیں ہو سکتے۔ ان حملوں میں ہمارے معصوم بچوں، خواتین اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ عالمی برادری کو چاہیئے کہ بھارت کے اس اقدام کا فوری نوٹس لے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہماری عدالتیں کھلی ہیں، تمام سرکاری دفاتر اور کاروباری ادارے کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے پوری پاکستانی اور کشمیری عوام کے بلند حوصلے کی داد دیتے ہوئے زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بھارتی حملوں سے ہمارے عوام خوفزدہ نہیں ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ عوام نے سڑکوں پر نکل کر اتحاد اور یکجہتی کا اظہار کیاہے۔ انھوں نے پاکستان کی مسلح افواج اور فضائیہ کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے شاہینوں نے دشمن کے طیاروں کی پرواز سے پہلے ہی ان کو تباہ کر کے ایک تاریخٰ رقم کی ہے جس پر انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والے تمام شہریوں کے ورثاء کے ساتھ اظہار یکیجہتی کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے۔۔کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو اس طرح کی مکار اور بزدلانہ حرکتوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنی دھرتی کی حفاظت کے لئے اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ انشائاللہ وہ دن دور نھیں جب کشمیری عوام کے لئے آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ انھوں نے مزید کہا ہے کہ 8 مئی سے 10 مئی تک سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کی پچاس سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کا پروگرام غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر مؤخر کیا گیا ہے چونکہ ایک جانب شہیدوں کے جنازے اٹھائے جا رہے ہیں ایسی صورت میں کانفرنس کا انعقاد پزیر ہونا ممکن نھیں تھا۔ گولڈن جوبلی تقریبات میں چیف جسٹس پاکستان، ججز صاحبان، صوبائی چیف جسٹس صاحبان، اٹارنی جنرل، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ و دیگر بار ایسوسی ایشنوں کی قیادت اور آزاد جموں و کشمیر کے نظام انصاف سے وابستہ تمام احباب کی جانب سے گولڈن جوبلی تقریبات میں شرکت کا پروگرام فائنل ہو چکا تھا، میں اس موقع پر آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ گولڈن جوبلی تقریبات کے انعقاد کا بنیادی مقصد بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ایک مثبت پیغام دینا ہیجن کی قسمت کے فیصلے دہلی میں ہوتے ہیں جبکہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام کے فیصلے اپنی ریاست کے آئین کے تحت قائم سپریم کورٹ میں ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ میں معزز جج صاحبان اور آزاد جموں و کشمیر کے تمام وکلاء کی جانب سے گولڈن جوبلی تقریبات میں شرکت کے لیئے آمادگی کا اظہار کرنے والے پاکستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انشاء اللہ بہت جلدی از سر نو گولڈن جوبلی تقریبات کے لئے تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا اور ہم دوبارہ سے آ پ سب کو شرکت کا موقع دیں گے۔ ریفرنس کے اختتام پر تمام شرکاء نے استحکام پاکستان، ملکی سلامتی اور مسلح افواج کی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی حملوں میں شہید ہونے والے شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور زخمیوں کی صحتیابی کے لئے دعا کی۔

موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں محکمہ شہری دفاع کی جانب سے رضاکاروں کی رجسٹریشن جاری۔
موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں محکمہ شہری دفاع کی جانب سے رضاکاروں کی رجسٹریشن جاری۔ 2000 مرد وخواتین رضاکاران نے خود کورجسٹرکروا لیا۔ خواتین