DGPR AJK


5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں بھارتی سفارتخانے سے برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10ڈاؤننگ اسٹریٹ تک ہزاروں کشمیریوں کا زبردست یکجہتی مارچ۔


5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں بھارتی سفارتخانے سے برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10ڈاؤننگ اسٹریٹ تک ہزاروں کشمیریوں کا زبردست یکجہتی مارچ۔ اس موقع پر یکجہتی مارچ کے شرکاء مودی قصائی، کشمیریوں کا قاتل مودی، انڈیا کشمیر ہمارا چھوڑ دو، گو مودی گو، لے کر رہیں گے آزادی ہے حق ہمارا آزادی، مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کرو، اقوام متحدہ کشمیریوں کو اُن کا حق خودارادیت دلوائے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نا منظور، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروجیسے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے اور انہی نعروں پر مشتمل پلے کارڈز، بینرز اور پینافلیکس اُٹھائے ہوئے تھے۔ کشمیریوں کے اس یکجہتی مارچ کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں شریک شرکاء صرف آزادکشمیر کے جھنڈے اُٹھائے ہوئے تھے اس یکجہتی مارچ میں جہاں برطانیہ کے مختلف شہروں اور یورپ کے دیگر ممالک سے بڑی تعداد میں لوگ شرکت کے لئے لندن آئے ہوئے تھے وہاں اس یکجہتی مارچ میں خواتین کی بھی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر یکجہتی مارچ کے شرکاء سے اپنے خطاب میں صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اُس وقت پیدا ہوا جب برطانیہ اپنے دو سو سالہ اقتدار کے خاتمے پر برصغیر سے گیا۔ لہذا برطانیہ کی یہ دوہری ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے اور کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوائے۔ انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ چیز ذہن نشین ہونی چاہیے کہ پاکستان اور بھارت تیسری دنیا کی دو جوہری طاقتیں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ جنوبی ایشیاء پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں لہذا عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔  بھارت یہ جان لے کہ وہ اپنے توپ و تفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو زیر نہیں کر سکتااور دنیا بھر میں مقیم کشمیری مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں اور ہماری یہ جدوجہد اُس وقت تک جاری و ساری رہے گی جب تک کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی نہیں حاصل کر لیتے۔ آج یہاں لندن میں برطانیہ بھر اور یورپ کے دیگر ممالک سے آئے ہوئے کشمیریوں نے جس طرح اس مارچ میں بڑی تعداد میں شرکت کر کے جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام سے یکجہتی کااظہار کیا ہے وہاں انٹرنیشنل کمیونٹی کو بھی یہ باور کراد دیا ہے کہ کشمیری اب مقبوضہ کشمیر پربھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کرتے اور انشاء اللہ وہ وقت قریب ہے جب مقبوضہ کشمیر بھارت کے جابرانہ غاصبانہ قبضے سے آزاد ہو کر رہے گا۔ ہم آج یہاں برطانیہ کے دارالحکومت لندن سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ اپنی جدوجہد میں تنہاء نہیں بلکہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری اُن کی اس جدوجہد میں اُن کے شانہ بشانہ ہیں اور ہماری یہ جدوجہدمقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جاری و ساری رہے گی۔انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص اقوام متحدہ کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں ابھی ترکی، امریکہ، بیلجیئم اور برطانیہ کے دورے پر آیا ہوں اور میں نے اپنے دورے کے دوران برطانوی پارلیمنٹ، یورپی پارلیمنٹ، امریکی کانگریس مین، سینیٹرز اورامریکی وزارت خارجہ میں اہم ملاقاتیں کیں ہیں جن میں، میں نے انٹرنیشنل کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام اس وقت ایک مخدوش صورتحال سے گزر رہے ہیں اور وہاں پر بھارت نے 5اگست2019کے بعد سے جہاں کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کر تے ہوئے مظالم کی انتہاء کر دی ہے وہاں پر اُس نے تیزی سے ایسی تبدیلیاں لانا شروع کر دی ہیں جس سے وہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہے اور وہاں کی حلقہ بندیاں تبدیل کر کے ایک ہندؤ وزیر اعلیٰ لانے کی راہ ہموار کر رہا ہے جس سے وہ مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے لیکن میرے اس بیرون ممالک کے دورے سے عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے میں مدد ملی ہے اور اس سے بھارت دفاعی پوزیشن پر آگیا ہے اوربھارت یہ جان لے اب دنیا بھارت کے مکروہ چہرے سے آشکار ہو چکی ہے اور بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گا اور بالآخر اُسے کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دینا ہو گا۔ اس موقع پر صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے برطانوی وزیر اعظم کے دفتر 10ڈاؤننگ اسٹریٹ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم بند کرانے اور کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے ایک یاداشت بھی پیش کی۔

Share This Post

More To Explore