وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام ، آزادکشمیر ، مقبوضہ کشمیر اور کشمیری ڈائسپورہ سمیت ہم سب مسئلہ کشمیر کی پشت پر کھڑے ہیں

وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام ، آزادکشمیر ، مقبوضہ کشمیر اور کشمیری ڈائسپورہ سمیت ہم سب مسئلہ کشمیر کی پشت پر کھڑے ہیں ، بیس کیمپ کی موجودہ حکومت نے حریت قیادت کے ساتھ مل کر پبلک موبلائزیشن کی ، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے ، انھیں تاریخ ہمیشہ یادرکھے گی ، آئین آزادکشمیر کی رو سے آپ کا وزیراعظم بااختیار ہے ، مقبوضہ کشمیر کی حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے ، مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلی کو تو اپنی ہی پولیس یوم شہدا کے موقع پر شہداء کے قبرستان میں دعا کے لیے نہیں جانے دیتی ، ہم نے ہمیشہ اپنی ہر بات ڈنکے کی چوٹ پر کی ہے ، تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے گورننس سسٹم سے گیپس کا خاتمہ کرنا ہوگا ، مہاجرین نشستوں کا معاملہ اٹھا کر مسئلہ کشمیر کو علاقائی مسئلہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ، فاضل رکن نیلم نے کہا کہ مہاجرین کی سیٹوں کے حوالے سے معاملہ کھڑا کرنے کے پیچھے کوئی نہ کوئی خرابی ضرور ہے، دوسرے فاضل رکن نیلم نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی جماعتیں لکیر کے دونوں اطراف کھیل رہی ہیں ، سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آج ایوان میں سب نےسٹیٹ آف ڈینائل سے باہر نکل کر محاسبہ کرنے کی کوشش کی ہے ،انتشار پر مبنی تمام بیانیے تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے کے لیے بنائے جارہے ہیں ، جب ریاست اپنی رٹ نافذ کرنے پر آئی تو رٹ نافذ کرنے میں 30 سیکینڈ نہیں لگیں گے ، آئین کے اکابرین ہمارے اسلاف ہیں، آئین میں ترمیم کا حق فقط ممبران اسمبلی کو ہے ، یقین دلاتاہوں کہ سیاسی اخلاقی اور سفارتی حمایت سے آگے مسلح جدوجہد کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ،ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے 5 اگست ، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ آج قانون ساز اسمبلی میں پیش ہونے والی قراردادوں کے ایک ایک حرف پر ایمان کی حد تک یقین ہے ، 5 اگست 2019 کے بعد اس وقت کی عسکری قیادت کے حوالے سے تحفظات اٹھائے گئے لیکن بعد میں موجودہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں عسکری لیڈرشپ نے ان تحفظات کو اپنے لہو سے دھو دیا ہے ، 5 اگست 2019 کے بعد مسئلہ کشمیر پر دھند چھا گئی تھی لیکن حالیہ عسکری لیڈرشپ کے اقدامات کے بعد مسئلہ کشمیر ایک بار پھر بین الاقوامی منظرنامے پر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے 35 اے ختم کر کے آبادی کی ہیئت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ، بھارت نے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے حلقہ بندیوں میں رد وبدل کیا ، اقوام متحدہ امت مسلمہ کا ایک بھی مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہو چکا ، ہمیں آئین آزاد کشمیر کی رو سے تمام بنیادی حقوق میسر ہیں ، آزادکشمیر کی حکومت بااختیار ہے، میرے وہ الفاظ سچ ثابت ہوئے جن میں میں نے کہا تھا کہ اگر بھارت بلوچستان میں دہشتگردی سے باز نہ آیا تو مسلح افواج پاکستان بھارت کے اندر گھس کر ماریں گی ، اللّہ تعالیٰ نے میرے الفاظ کی حرمت کا پاس رکھا ہے ، اگر آزاد کشمیر میں عدم استحکام ہوگا تو بھارت کو اس کا فائدہ ہوگا ، وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ہمیں معرکہ حق کے دوران تھریٹس ملیں ، آزاد کشمیر کے ممبران اور بلخصوص وزیراعظم آزادکشمیر کو دہشتگردی کے حوالے سے بھی متعدد تھریٹس مل چکی ہیں لیکن ہم نے کبھی بھارت کے خوف سے کام نہیں روکا ، بھارت نے قانون ساز اسمبلی کو ہٹ کرنے کی تھریٹ کی تو میں نے کہا کہ معرکہ حق کے دوران اسمبلی کا اجلاس جاری رہے گا ، زندگی اور موت اللّہ کے ہاتھ میں ہے ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بیس کیمپ کی حکومت کا سارا نظام تحریک آزادی کشمیر کی مرہونِ منت ہے ، آزاد کشمیر کا آئین پرنسلی سٹیٹ آف جموں و کشمیر کا نمائندہ آئین ہے ، پاکستان کا آئین ہمیں حق دیتا ہے کہ کشمیریوں نے جز نہیں کل کی بنیاد پر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم سب کو دیکھنا ہے کہ خرابی کہاں ہے ؟ مہاجرین سیٹوں پر گفتگو کہاں سے آئی ہے ؟ ایوان کو کسی چیز سے خطرہ نہیں ہے ، آج سوشل میڈیا کا زمانہ ہے چیزیں زیادہ کلئیر نظر آرہی ہیں ، ایوان کو کوئی خطرہ نہیں ہے ، ذمہ دار منصب پر بیٹھ کر سوچنا ہے کہ چیزیں مل بیٹھ کر اور گفت و شنید سے حل کرنی ہیں ، انھوں نے کہا کہ اگر لوز بال کریں گے تو پھر اس کے نتائج بھیانک ہوں گے ، مہاجرین نشستوں کا معاملہ اٹھانا مسئلہ کشمیر کے خلاف سازش ہے ، جب ریاست اپنی رٹ نافذ کرنے پر آئی تو رٹ نافذ کرنے میں 30 سیکینڈ نہیں لگیں گے، انھوں نے کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن نے ایک گرفتاری کی بات کی ہے ، اس حوالے سے کہوں گا کہ گرفتاریاں بھی صلاح مشورے سے ہوتی ہیں اور چھوڑا بھی صلاح مشورے سے جاتا ہے ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ نظام ہمیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی قربانیوں کے صدقے ملا ہے ، ہمیں شہدا کی قربانیوں کا ادراک کرنا ہے ، اگر نہیں کریں گے تو مجرم ٹھہریں گے، اس نظام میں لوگ آتے جاتے دیکھے ہیں ، یہاں کوئی چیز مستقل نہیں ہے ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ ساتھیوں کو ساتھ لے کر نہیں چلتا ، اگر میں ساتھیوں کو ساتھ لے کر نہیں چلتا تو یہ مختلف جماعتوں کا غیر فطری اتحاد کس طرح قائم ہے؟ ہم نے مافیاز کو رد کیا ہے، ریاست کے عوام اور حریت قیادت کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں ، وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ جو افغانستان میں بیٹھ کر آزادکشمیر میں دہشتگردی کی دھمکیاں دے رہے ہیں انھیں یہاں ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے ، ایسی بے ہودگی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹیں گے، 13 ویں آئینی ترمیم کے بعد کہا گیا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں رشتہ کمزور ہو جائے گا ، جب 13 ویں ترمیم کی بھرپور وکالت کی اور چیزوں کو ابہام سے نکالا تو معاملہ سیٹل ہو گیا، مسلح افواج پاکستان ہماری محافظ ہیں ، آوارگی کی گفتگو وہ کرتے ہیں جن کی اپنی کوئی واضح سیاسی شناخت نہیں ہے ، میں نے وزیراعظم کے منصب پر بیٹھ کر اجتماعیت کی بات کرنی ہے ، اگر یہ آوارگی نہ رکی تو قیمت ہم سب کو ادا کرنی ہے ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی اور بیانیے کی جنگ کا زمانہ ہے، مسلح جدوجہد کا حق رکھتے ہیں اور یہ حق استعمال کریں گے ، بولنے سے پہلے اپنی بات کا ادراک کرنا چاہیے ، یوم استحصال کے حوالے سے کہوں گا کہ آپ کے مہاجرین والے معاملے کے استحصال کا اس مقبوضہ کشمیر میں بھارت والے استحصال سے کوئی تعلق نہیں ، ریاست کی رٹ کو نافذ کریں گے ، جب سب نے فیصلہ کرلیا کہ اس آوراگی کا خاتمہ کرنا ہے تو ختم ہو جائے گی ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ابتر ہے ،جملے منہ سے کہہ دینے آسان کام ہے، گفتگو کرنا آسان ہے، سب جانتے ہیں، میں بطور قائد ایوان آئین کے تابع پارلیمانی گفتگو کرنے کا پابند ہوں، حقوق کی تحریک تو ٹھیک ہے فرائض نبھانے کی ہمت کوئی نہیں کرتا، ففتھ جنریشن وار کا دور ہے ہمیں اپنی اپنی دوکانیں چھوڑ کر اجتماعی طور پر اصلاح کرنے کی ضرورت ہے، ریاست کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا مطلب سب کو پتہ ہے جب یہ واضح ہو گا تو پھر اس کے کٹھ پتلی سب کے سب پکڑے جائیں گے، اس اسمبلی میں نظریاتی آلودگی موجود نہیں ہے، اس بات کا فخر ہے ، حریت قیادت کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ ہم لڑیں گے اور تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے ۔

Share This Post

More To Explore

وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق سے کنوئنیر آل پارٹیز حریت کانفرنس آزادکشمیر( چیپٹر ) غلام محمد صفی کی قیادت میں حریت کانفرنس کے وفد نے ملاقات کی ہے ۔

وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق سے کنوئنیر آل پارٹیز حریت کانفرنس آزادکشمیر( چیپٹر ) غلام محمد صفی کی قیادت میں حریت کانفرنس