آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلا س سپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعدد قراردادیں پیش کی گئیں جوایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیں۔ وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق ،موسٹ سینئر وزیر /وزیر داخلہ/سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن، وقار احمد نور، وزیر زراعت، لائیو سٹاک وڈیری ڈویلپمنٹسردار میر اکبر خان، وزیر لوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی راجہ فیصل ممتاز راٹھور، وزیر قانون، انصاف، پارلیمانی امور و انسانی حقوق میاں عبدالوحید وزیر خوراک محمد اکبر چوھدری، وزیر تعمیرات عامہ ومواصلات اظہر صادق، وزیر خزانہ وامداد باہمی عبدالماجد خان، وزیر ایلیمنٹری وسکینڈری ایجوکیشن دیوان علی خان، وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشنچوہدری محمد رشید، وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک، وزیر مال چوہدری اخلاق، وزیر صحت عامہ نثار انصر، وزیر فشریز و وائلڈ لائف سردار محمد جاوید، وزیر ٹیوٹا سردار عامر الطاف خان، وزیرسیاحت اور جناب عاصم شریف بٹ وزیر سپورٹس فہیم اختر کی قرارداد کووزیر قانون، انصاف، پارلیمانی امور و انسانی حقوق میاں عبدالوحید کی جانب ایوان میں پیش کیا گیا قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان 06 اور 07 مئی 2025 کی درمیانی شب ہندوستان کی طرف سے آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان میں مساجد اور شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے کی پر زور مذمت کرتا ہے۔ مساجد پر حملہ مودی حکومت کی ہندو تو ا سوچ کی عکاسی کرتا ہے جس میں اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں اور ان کے مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہندوستان کی یہ جارحیت عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور دہشت گردی ہے۔ ہندوستان کی طرف سے رات کے اندھیرے میں بزدلانہ جارحیت کے نتیجے میں 06 مقامات پر32 عام شہریوں جن میں کمسن بچے، خواتین اور عمر رسیدہ اشخاص بھی شامل ہیں،کو شہید کیا گیا جبکہ57 افراد زخمی ہوئے۔ یہ ایوان ان شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہے اور ان متاثرہ خاندانوں کو یقین دلاتا ہے کہ ان کی ہر ممکن مدداور دیکھ بھال کی جائے گی۔ یہ ایوان ہندوستان کی طرف سے سیز فائر لائن اور ورکنگ باونڈری پر بلا اشتعال فائرنگ، سویلین آبادی اور املاک کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے۔ ہندوستان کی بلا اشتعال فائرنگ سے پانچ شہری شہید ہوئے، جن میں ایک پانچ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔ ہندوستان کا یہ اقدام سیز فائر معاہدہ کی خلاف ورزی ہے۔ یہ ایوان ہندوستان کی افواج کی طرف سے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو نشانہ بنانے اور نوسیری ڈیم کو نقصان پہنچانے کی مذمت کرتا ہے۔ جنگ میں بھی پانی کے ذخیروں اور ڈیمز کونشانہ بنانے کی عالمی قوانین اجازت نہیں دیتے۔ ہندوستان کا یہ اقدام نہ صرف عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ آبی جارحیت بھی ہے۔یہ ایوان افواج پاکستان کی طرف سے ہندوستان کو موثر اور بر وقت جواب دینے، ہندوستان کے پانچ جہازوں اور ایک جنگی ڈرون کو مار گرانے، ہندوستان کی پوسٹوں اور بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرنے پر ان کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتا ہے۔یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے لیے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ لڑیں گے اور اس ملک کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔یہ ایوان اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہندوستان کی جارحیت کا نوٹس لے اوراس خطہ میں دیر پا اور پائیدار امن کے لیے تنازعہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد کی جانب سے پیش کردہ قرار داد میں کہا گیا کہ بھارت نے حسب روایت پھر ایک بار بزدلوں کی طرح رات کی تاریکی میں آزادکشمیر اور پاکستان میں شہری آبادی اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق شوائی قصبہ میں ایک مسجد، ملحقہ ایک مکان اور دوافراد شہید ہوئے ہیں اور ایک بچی زخمی ہوئی ہے۔ ہماری بہادر افواج نے جس طرح فوری طور پر بھارت کو اس کی بزدلانہ کارروائی کاموثر جواب دیا ہے۔ بھارت کو اب اچھی طرح ذہن نشین کرلینا چاہیئے کہ اگر پھر دوبارہ بھارت نے ایسی ہی بزدلانہ کارروائی کی تو ہم سب بطور قوم بھارت کو داندان شکن جواب دیں گے۔ اس موقع پر ہم اپنی افواج بالخصوص ائیر فورس کو بھی بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ بھارت کو فوری اور موثر جواب دیا گیا ہے اور اگر بھارت نے LOC/ورکنگ باؤنڈری یا بین الاقوامی سرحد کی دوبارہ خلاف ورزی کی تو اس سے بھی زیادہ موثر جواب ملے گا اور وہ تاریخ میں بھی یاد رکھیں گے۔ یہ ایوان بین الاقوامی برداری،UNOاور تمام متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں سے بھارت کی اس بزدلانہ کارروائی کانوٹس لینے کامطالبہ کرتا ہے۔
سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جانب سے پیش کردہ قراردادمیں کہا گیا ہے کہ قانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس 06اور07مئی کی درمیانی شب کی تاریکی میں انٹرنیشنل بارڈر، ورکنگ باؤنڈری اور سیز فائر لائن سے ملحقہ علاقوں کی مساجد اور سویلین آبادی پر بھارت کی جانب سے حملہ، کی شدید ا لفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بھارت کی بزدلانہ کارروائی قرارد دیتا ہے۔یہ ایوان افواج پاکستان بالخصوص پاک فضائیہ، آرٹیلری اور بری فوج کی جانب سے دندان شکن جواب دینے پر ان کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتا ہے۔اس معزز ایوان کی رائے میں بھارت کی جانب سے آبی جارحیت، مساجد اور سویلین آبادی پر حملہ کے بعد پاکستان جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ اس معزز ایوان کی رائے میں بھارت کی جانب سے جارحیت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ ایوان بھارتی جارحیت کی وجہ سے شہید اور زخمی ہونے والے افراد سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور یہ قرار دیتا ہے کہ شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ اس معزز ایوان کی رائے میں پاکستان کی عوام، افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی ہے اور وقت آنے پر اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ لڑنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔
سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جانب سے پیش کردہ ایک اور قراردادمیں کہا گیا ہیقانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس بھارت کی جانب سے ایسی شادی شدہ خواتین جن کا تعلق آزادکشمیر سے ہے، ان کی ملک بدری/ جبری بے دخلی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یہ قرارد دیتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے آزادکشمیر اور آزادکشمیر سے مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر آنے جانے کے لیے ریاستی باشندوں پر کوئی قدغن نہ ہے۔ ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا تعین چونکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بذریعہ رائے شماری ہونا ابھی باقی ہے۔ کشمیری جو کہ خونی لکیر کے اس طرف یا اُس طرف آباد ہیں چونکہ ریاست جموں وکشمیر کے باشندگان ہیں، اس لئے کسی بھی کشمیری کی ریاستی جبر کے ذریعہ بے دخلی نہ صرف خلاف قانون اور قابل مذمت ہے بلکہ انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔اس ایوان کی رائے میں بھارت05اگست2019 ء میں آرٹیکل 370 اور 35A کو ختم کرنے کے بعد مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کو ایک منصوبہ بندی کے تحت ریاست کی ڈیموگرافی تبدیل کررہا ہے اور اسے ریاست جموں وکشمیر میں خوف وہراس کے ذریعہ کشمیریوں کی جبری بے دخلی پر عمل پیرا ہے۔ کشمیریوں کے گھروں کو جلانے گرانے کا عمل جاری ہے جس کی یہ ایوان شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔یہ ایوان اس اہم نوعیت کے معاملہ پر وزارت خارجہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس معاملہ کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی کونسل میں اس معاملہ کو اٹھایا جائے۔ یہ ایوان اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کافوری نوٹس لیتے ہوئے کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
سابق وزیراعظم سردار محمد یعقوب خان کی جانب سے پیش کردہ قراراد میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر اسمبلی کا یہ معزز ایوان مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی علاقہ پہلگام میں 22 اپریل 2025ء کو بھارتی منصوبہ بندی سے سیاحوں کی خونریزی کا پاکستان پر الزام عائد کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور بھارتی بنیاد پرست حکومت کی چال بازیوں، مکاریوں کے باوجو د حکومت پاکستان میں ہر سطح پر اس کی تحقیقات کا کروانے کی پیش کش کی لیکن باوجود اس کے وہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے جس کی بنیاد پر دونوں ممالک میں بڑھی ہوئی کشیدگی، فضائی اور زمینی جھڑپوں تک پہنچ چکی ہے۔ یہ معزز ایوان چھ سات مئی کی درمیانی شب پاکستانی اور کشمیری سرز مین پر بلا جواز بھارتی جارحیت کی بھی پر زور مذمت کرتے ہوئے عالمی برداری سے فوری دو ایٹمی ممالک کے درمیان مسئلہ کشمیر کے باوقار منصفانہ دیر پا حل کا اقوام متحدہ کے چارٹر سیکورٹی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے لئے عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔ یہ معزز ایوان بھارتی جارحیت کا داندان شکن جواب دینے پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل آصف منیر کی قیادت میں پاکستان کی فضائیہ بری، بحری افواج کے آفیسران اور جوانوں سمیت بہادر پائلٹوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ نیز قومی سلامتی کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے افواج پاکستان کو بھارتی حملوں کا جواب دینے کے لئے مکمل اختیار دینے پر اس کی مکمل حمایت کا عزم کرتا ہے۔ یہ معزز ایوان سابق وفاقی وزیر خارجہ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کو پاکستانی، کشمیری عوام کی ترجمانی قرار دیتے ہوئے نا قابل تسخیر دفاع وطن کے لئے ایٹمی پروگرام کے خالق قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو میزائل ٹیکنالوجی کی بنیاد رکھنے والے دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔
یہ معزز ایوان اپنی بہادر افواج پاکستان قومی سلامتی کے اداروں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے آزادی پسند عوام کو اپنے غیر مشروط کا تعاون کا یقین دلاتے ہوئے بھارتی کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی بلندی درجات اور ان عظیم قربانیوں پر ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سردار ضیاء القمر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد جو وزیرسماجی بہبود و ترقی نسواں سید بازل علی نقوی نے ایوان میں پڑھی میں کہا گیا ہے کہ قانون سازا سمبلی آزاد جموں کشمیر کا یہ اجلاس بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں پاکستان کے مختلف شہروں اور آزادکشمیر کی سیز فائر لائن سے متصل شہری آبادی پر بلا جوازبزدلانہ حملے اور جنگی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ معزز ایوان افواج پاکستان کی جانب سے اپنے دفاع میں بروقت بزدلانہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ بھارت نے اگر اسی طرح سیز فائر لائن اور پاکستان کے ساتھ انٹرنیشنل بارڈر پر اپنی جارحیت جاری رکھی تو نہ صرف افواج پاکستان بلکہ پاکستانی عوام اور خطہ آزادکشمیر میں بسنے والے عوام افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ لڑیں گے اور بھارتی جارحیت کا بھرپور اور ایساتاریخی جواب دیا جائے گا جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ بھارت یاد رکھے کہ کشمیری اور پاکستانی عوام ہر وقت اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ لڑنے کے لیئے تیار ہیں۔ یہ معزز ایوان بھارتی جارحیت کے نتیجہ میں شہادت کے مرتبہ پر فائز ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور شہداء کے خاندانوں اور زخمی ہونے والوں سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور مقبوضہ کشمیر ایک دن آزاد ی کی نعمت سے ہمکنار ہو گا۔ یہ معزز ایوان اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے مساجد، معصوم بچوں اور نہتے شہریوں پر بزدلانہ حملے، گولہ باری اور سیز فائر لائن کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔
وزیربحالیات جاوید اقبال بڈھانوی کی جانب سے پیش کردہ قرارد جو وزیر حکومت سردار جاوید ایوب نے ایوان نے پڑھی میں کہا گیا ہے کہ قانون سازا سمبلی آزاد جموں کشمیر کا یہ اجلاس بھارت کی جانب سے آزادکشمیر اور پاکستان کے نہتے شہریوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ جس کے نیتجے میں 32افراد جام شہادت نوش کر گئے اور57افراد زخمی ہوئے۔ یہ اجلاس شہید ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور زخمی ہونے والے افراد سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔یہ معزز ایوان مسلح افواج پاکستان کی جانب سے بزدل بھارتی فوج کو بھرپور عسکری جواب دینے پر پر خراج تحسین پیش کرتا ہے۔یہ ایوان مسلح افواج پاکستان کو یقین دہانی کرواتا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری پاکستانی اور کشمیری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑ ہے۔ یہ معزز ایوان اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ بھارت کی اس جنگی جارحیت اور انٹرنیشنل بارڈر کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
مشیر حکومت برائے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن محترمہ نثارہ عباسی کی جانب سے پیش کردہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہقانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس پاک فوج کی لا زوال قربانیوں، خدمات اور ملک و قوم کے تحفظ کے لئے کی جانے والی کا وشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ پاک فوج نے ہر مشکل گھڑی میں قوم کا ساتھ دیا ہے چاہے وہ قدرتی آفات ہوں، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو یا ملکی سرحدوں کادفاع ہو، پاک فوج ہمیشہ دشمن کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کے کھڑی ہے۔ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور ملک دشمن عناصر کے خلاف پاک فوج کے تمام اقدامات کی بھر پور حمایت و تائید کرنے کے ساتھ ساتھ ملک و قوم اور دفاعی عسکری اداروں کے خلاف کسی بھی منفی پروپیگنڈے کو مسترد کرتی ہے۔
ممبر اسمبلی محمد رفیق نیئر کی جانب سے پیش کردہ قرارد اد میں کہا گیا ہے کہ قانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ معزز ایوان 06اور07مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے انٹرنیشنل بارڈر، ورکنگ باؤنڈری اور سیز فائر لائن سے ملحقہ علاقوں کی مساجد اور سویلین آبادی پر بھارت کے بزدلانہ حملہ، کی شدید ا لفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ہندوستان کی طرف سے اس بزدلانہ کارروائی کے نتیجہ میں 32عام شہری جن میں بچے، بوڑھے اور عورتیں بھی شامل ہیں، کو شہید کیا گیا اورتقریباً57سے زائد افراد زخمی ہیں۔ یہ ایوان ان شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہے اور ان متاثرہ خاندانوں کو یقین دلاتا ہے کہ ان کی ہر ممکن مدداور دیکھ بھال کی جائے گی۔ یہ ایوان افواج پاکستان کی طرف سے ہندوستان کو بروقت اور موثر جواب دینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہے جس کے نتیجے میں، ہندوستان کو پانچ جہازوں اور ایک جنگی ڈرون کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہ ایوان اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام، پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور مسلح افواج پاکستان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے۔یہ ایوان اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہندوستان کی جارحیت کا نوٹس لے۔ اس خطہ میں دیر پا اور پائیدار امن کے لیے تنازعہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔