آزادجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر نے پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوے کہا ہے کہ پہلگام میں نہتے سیاحوں پر حملہ انسانی و اخلاقی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ تشدد، قتل و غارت اور سویلینز کو نشانہ بنانا کسی بھی مہذب معاشرے میں قابل قبول نہیں۔ اپنے خصوصی بیان میں سپیکر نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی غیرجانبدارانہ اور بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کی جائیں۔چوہدری لطیف اکبر نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس حملے کے پیچھے خود بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے تاکہ عالمی برادری کو گمراہ کیا جا سکے اور یہ تاثر دیا جا سکے کہ اس میں کشمیری یا پاکستانی ملوث ہیں۔ یہ حملہ ایک ایسے نازک وقت پر کیا گیا ہے جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھارت کے دورے پر تھے۔ نریندرا مودی خود سعودی عرب کا دورہ کر رہے تھے.پہلگام سانحہمودی سرکار کے اپنے کالے کرتوتوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلگام کا یہ واقعہ 2000ء کے اُس سانحے کی یاد دلاتا ہے جب امریکی صدر بل کلنٹن کے بھارت آمد کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں سکھوں کا قتل عام کیا گیا تھا تاکہ بین الاقوامی رائے عامہ کو متاثر کیا جا سکے اور پاکستان پر الزام لگا کر پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو خراب کیا جاسکے – انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور بھارت کو اس طرح کی سازشوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق ” حق خودارادیت” دلانے میں اپنا کردار ادا کرےـ

موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں محکمہ شہری دفاع کی جانب سے رضاکاروں کی رجسٹریشن جاری۔
موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں محکمہ شہری دفاع کی جانب سے رضاکاروں کی رجسٹریشن جاری۔ 2000 مرد وخواتین رضاکاران نے خود کورجسٹرکروا لیا۔ خواتین