DGPR AJK

وزیر اطلاعات آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہاہے کہ عوام بھی ہماری ہے اور ریاست کے وسائل بھی ان ہی کے لیے ہیں۔احتجاج کے دوران نظم و ضبط قائم کرکے دنیا کو عوام اور حکومت نے پیغام دے دیا ہے کہ کشمیر ی ایک منظم اور جمہوری قوم ہیں۔

وزیر اطلاعات آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہاہے کہ عوام بھی ہماری ہے اور ریاست کے وسائل بھی ان ہی کے لیے ہیں۔احتجاج کے دوران نظم و ضبط قائم کرکے دنیا کو عوام اور حکومت نے پیغام دے دیا ہے کہ کشمیر ی ایک منظم اور جمہوری قوم ہیں۔ عوام اور حکومت نے اپنے طرز عمل سے پیغام دیا ہے کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہوتی ہے۔ہندوستان کی جعلی جمہوریت کے دعویدار آزادکشمیر میں حقیقی جمہوریت کا چہرہ دیکھیں۔ آزادکشمیر اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے درمیان موازنہ نہیں کیا جاسکتا وہاں تمام بنیادی حقوق سلب اور ہزاروں نوجوان عقوبت خانوں میں ہیں۔ عدلیہ اور تمام اداروں کا احترا م ہے۔ آزادکشمیر کی حکومت نے اپنی سپریم کورٹ کے فیصلہ کو من و عن تسلیم کیا لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے 5اگست 2019کے اقدام کو جموں ہائیکورٹ نے جب مسترد کیا تو جموں ہائیکورٹ کے فیصلے کو ردی ٹوکری میں پھینک دیاگیا۔جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پرامن احتجاج کرکے شرپسندوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔تمام اسٹیک ہولڈرز نے ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے پڑوسی ملک کے عزائم اور سازشوں کوناکام بنادیاہے۔احتجاج کے دوران ریاست نے ماں کا کردار بخوبی نبھایا ہے۔ اپنے شہریوں کو دلیل اور ڈائیلاگ سے قائل کیا گیا ہے ،دلیل ہماری طاقت اور ڈائیلاگ ہمارا ہتھیار ہے۔ حکومت نے تحمل کا مظاہر ہ کیا ہے اور کوئی تصادم نہیں ہوا۔پاکستان کے ساتھ ہمارا تعلق صرف زمین کا نہیں بلکہ روح اور ایمان کا ہے،مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم بارے دنیا سب جانتی ہے ۔اپنے سرحدی محافظوں کو بھی اس موقع پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو ہماری حفاظت کیلئے برسرپیکار ہیں ۔ معاشرہ میں وسیع بنیادوں پر سوشل ڈائیلاگ کا اہتمام کیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سنٹرل پریس کلب مظفرا ٓباد میں وزرا ءحکومت چوہدری محمدرشید ، نثار انصرا بدالی ، پروفیسر تقدیس گیلانی اور مشیر سروسز اینڈجنرل ایڈمنسٹریشن نثارہ عباسی پریس کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اطلاعات آزادکشمیر نے کہاکہ صدر ریاست،عدلیہ،سول سوسائٹی، لائر زفورمز ،میڈیا اور بالخصوص پولیس فورس کا شکریہ اداکرتےہیں کہ انھوں نے امن و امان کو بحال رکھنے اور احتجاج کے دوران موجودہ اتحادی حکومت کی درست سمت میں رہنمائی کی ۔ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل ترجیح تھی جس میں کامیاب ہوئے ۔ اتحادی حکومت ، وکلاء، صحافی بھائیوں ، سول سوسائٹی کا شکریہ ادا کرتےہیں کہ ان کی جمہوری اور تعمیر ی تنقید سے رہنمائی ملی۔ مہذب دنیا میں اختلاف رائے کو طے کرنے کا طریقہ تعمیری تنقید سے بہتر راہ چننا ہے ۔ موجودہ اتحادی حکومت نے عزم مسلسل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔ حکومت کی ترجیح مذاکرات کو فروغ دینا ہے ، بغیر کسی جانی نقصان کے معاملات حل ہوئے ۔وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت کے مطابق مذاکرات کو فوکیت دی گئی ۔ انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ معاشرہ میں وسیع بنیادوں پر سوشل ڈائیلاگ کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ مسائل کا کلیکٹو ویزڈم(Collective Wisdom) کے ذریعہ حل کیا جا سکے۔ حکومت اور ایکشن کمیٹی کے درمیان جو معاملات طے ہوئے ہیں اس کا فائدہ عوام کو ہو گا۔ عوامی فلاح و بہبود کے لیے حکومت ہر وقت مستعد ہے ۔ پولیس کو خراج تحسین پیش کرتےہیں کہ آزاد کشمیر بھر میں احتجاج کے دوران پولیس حفاظت کا فریضہ سرانجام دیتی رہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ جمہوری معاشرے میں اصلاح کی ہمیشہ گنجائش رہتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے ہر نازک موقع پر مذاکرات کو ترجیح دی ۔ ایک چارج کراؤڈ میں وزراء کرام کی ٹیم مذاکرات کے لیے گئی تاکہ اپنے بھائیوں کو تکلیف سے بچایا جائے۔ انھوں نے کہاکہ عوامی ایکشن کمیٹی کو داد دیتے ہیں کہ انہوں نے انتشاری ٹولہ کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ کشمیر ی عوام کل بھی اپنے بڑے بھائی مملکت خداداد پاکستان کے ساتھ تھے اور انشا اللہ ہمیشہ رہیں گے۔ پاکستان کے ساتھ ہمارا تعلق صرف زمین کا نہیں بلکہ روح اور ایمان کا ہے اور یہ تعلق کبھی ختم نہیں ہو گا۔انہوں نے کہاکہ اللہ کا شکر ہے کہ یہاں احتجاج ، اظہار رائے ، بنیادی حقوق اور مذہبی آزادیاں ہیں جو لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب ہمارے بھائیوں کو میسر نہیں ہیں ۔وزیراطلاعات نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر آزادی ہماری پہلی جبکہ آزادخطہ کی تعمیر وترقی ہماری دوسری ترجیح ہے ۔

Share This Post

More To Explore