DGPR AJK

صدر آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ہم آزادی کے بیس کیمپ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ آزاد کشمیر کا بچہ بچہ انکی آزادی کی جدوجہد میں انکے شانہ بشانہ ہے

 صدر آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ہم آزادی کے بیس کیمپ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ آزاد کشمیر کا بچہ بچہ انکی آزادی کی جدوجہد میں ان کے مح شانہ بشانہ ہے اور ہماری یہ جدو جہد اس وقت تک جاری و ساری رہے گی جب تک مقبوضہ کشمیر بھارت کے جابررانہ اور غاصبانہ قبضہ سے آزاد نہیں ہو جاتا اور میں یہ بھی یقین دلاتا ہوں کہ آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر ہم آواز اور متحد ہیں اور اسی طرح ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان اور پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں بھی مسئلہ کشمیر پر ایک ہوں گی اور اسے اپنی ترجیحات میں شامل کریں گی۔ اسی طرح میں نے آزاد کشمیر کی تمام یونیورسٹیز میں کشمیریات کو لازمی مضمون قرار دیا ہے اور میں آزاد کشمیر کی تمام جامعات کے طلبا ء و طالبات اور نوجوانوں سے کہوں گا کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور بربریت کو نمایاں کریں جبکہ انٹرنیشنل کمیونٹی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کروانے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا رول ادا کرے کیونکہ بھارت نے 5 اگست 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس سے کشمیری عوام کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔ عالمی برادری بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کیے جانے والے مظالم کا نوٹس لے۔بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ خود بھارت میں موجود اقلیتوں پر بھی ظلم وبربریت کر رہا ہے، جن میں مسلمان، سکھ، عیسائی اور دیگر اقلیتیں شامل ہیں۔ مودی سرکار کی طرف سے بھارت میں مقیم اقلیتی طبقات پر ریاستی جبر اور تشدد کا سلسلہ روز بروز بڑھ رہا ہے۔مودی نے اپنی ہندوتوا پالیسیوں کے تحت مقبوضہ کشمیر میں سنگین ظلم و جبر کی انتہاء کر رکھی ہے اور کشمیری عوام ایک سنگین انسانی بحران سے گزر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنونیئر غلام محمد صفی کی قیادت میں آل پارٹیز حریت کانفرنس (آزاد کشمیر شاخ) کے راہنماؤں سے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں غلام محمد صفی کنوینر، ایڈووکیٹ پرویز شاہ سیکرٹری جنرل، مشتاق احمد بٹ، محمد فاروق رحمانی، محمود احمد ساگر، محترمہ شمیم شال، حسن البنا، شیخ عبدالمتین، زاہد صفی، عدیل مشتاق وانی، محمد اشرف ڈار، سید فیض نقشبندی، میر طاہر مسعود، شیخ یعقوب، میاں مظفر ودیگر شریک تھے۔ جبکہ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے یورپی یونین کے لیے اعزازی صدارتی مشیر چوہدری نصیر احمد اور صدارتی مشیر سردار امتیاز خان بھی موجود تھے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنونیئر غلام محمد صفی نے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی کوششوں کو سراہا اور اس بات کا یقین دلایا کہ ہر فورم پر ہم مل کر مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے موثر اور جاندار انداز میں آواز اٹھائیں گے۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت کی اندرونی صورتحال بھی خطرناک ہے جہاں پر اقلیتوں کو اپنی زندگی گزارنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بھارت کا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ محض ایک دکھاوا ہے، جبکہ حقیقت میں وہاں ایک آمریت ہے جو اپنے ہی عوام پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔لہذا اندرون اور بیرون ملک کشمیری مل کر بھارت کے مکرو عزائم کو بے نقاب کریں اور انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ باور کروائیں کے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے لیکن بھارت یہ جان لے کہ وہ اپنے توپ و تفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو زیر نہیں کر سکتا اور ہماری یہ جدوجہد مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گی۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر اور خود بھارت میں موجود اقلیتوں پر ہی نہیں بلکہ دنیا کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھی ملوث ہے اور عالمی سطح پر دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہے۔ جس کا ثبوت کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کنیڈین پارلیمنٹ میں پیش کیا اور بھارت کو آڑے ہاتھوں لیا کہ بھارتی حکومت براہ راست کینیڈا میں سکھ راہنماؤں کے قتل میں ملوث ہے۔ لہذا عالمی برادری بھارت کی ان دہشتگردی کی کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اس کے خلاف پابندیاں لگائے۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کے ظلم و تشدد کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے، اور یہ وقت دور نہیں جب بھارت کا شیرازہ بکھر جائے گا اور بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Ut elit tellus, luctus nec ullamcorper mattis, pulvinar dapibus leo.

Share This Post

More To Explore