DGPR AJK

وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انور الحق نے کہاہے کہ اقتدار اللہ پاک کی عطا ہے ، نظریہ الحاق پاکستان میرے لیے سے سب سے بڑھ کر ہے۔ہمارے والدین ہم اور ہماری آئندہ نسلیں اسی کے ہمیشہ سے داعی ہیں

وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انور الحق نے کہاہے کہ اقتدار اللہ پاک کی عطا ہے ، نظریہ الحاق پاکستان میرے لیے سے سب سے بڑھ کر ہے۔ہمارے والدین ہم اور ہماری آئندہ نسلیں اسی کے ہمیشہ سے داعی ہیں۔عوام کو بجلی اور آٹے کی تاریخ ساز سبسڈی دی اور بجٹ میں 71ارب کے خسارہ کو برداشت کیا۔جمہوری آدمی ہوں سب کو اپنے نظریہ کی آبپاری کی اجازت ہے لیکن ریاست آپ کو نفرت یاتعصب پھیلانے کی جازت نہیں دے گی جہاں امن و امان خراب کیا گیا تو حکومت اپنے فرائض ادا کرے گی۔بلدیاتی اداروں کو 1ارب کے فنڈز دیے کہ وہ عوام کی فلاح پر لگائیں۔آزادکشمیر کا تاریخ کا پہلا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا۔۔عوام کو ہر ممکن سہولت دے رہے ہیں مختلف شعبوں میں اصلاحات لارہے ہیں۔وکلاء کے مسائل کا ادارک ہے انھیں جو بھی سہولیات دے سکتے ہیں ضرور دیں گے۔حقوق کے لیے بہت سی تنظمیں بات کرتی ہیں لیکن اب فرائض کے لیے بھی بات کرنی ہوگی۔کابینہ کے موجودہ اراکین کی مراعات پر کٹوتی کی،وزیر اعظم ہاوس کے اخراجات کم کیے جس سے آج ہماری موجودہ 32رکنی کابینہ کے اخراجات سابقہ کابینہ کے اخراجات سے آدھے ہیں۔عوامی نمائندگان کی کسی صورت تذلیل کی اجازت نہیں دی جائیگی یہ ملک انہی کے ذریعہ چل رہا ہے جن کو عوام نے منتخب کیا۔آزادکشمیر اسمبلی کوئی مذاق نہیں اور نہ ہی کسی کو مذاق بنانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔پیٹ پر پتھر باندھ کر موجودہ حکومت نے عوام کے لیے وسائل کا بندوبست کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور کی استقبالیہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں موسٹ سینئر وزیر کرنل وقار نور،وزیر قانون میاں عبد الوحید،وزیر توانائی چوہدری ارشد حسین،وزیرمواصلات و تعمیرات عامہ چوہدری اظہر صادق،وزیر امور منگلا ڈیم چوہدری قاسم مجید،وزیر فیزیکل پلانگ و ہاؤسنگ چوہدری یاسر سلطان،وزیر صحت نثار انصر ابدالی،وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک،مشیر وزیر اعظم کرنل (ر) محمدمعروف،مشیر وزیراعظم محترمہ نبیلہ ایوب، مشیر محترمہ صبیحہ صدیق،ایڈووکیٹ جنرل مسعود اے شیخ، چیئرمین ضلع کونسل راجہ نوید اختر گوگا،ڈی جی منگلا ڈیم ہاؤسنگ اتھارٹی چوہدری محمد منشاء نقشبندی،مرکزی چیئرمین زکوٰۃ کونسل چوہدری محمد صدیق،سابق ایڈووکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ خان،کمشنر چوہدری شوکت علی،ڈی آئی جی چوہدری سجاد حسین، ڈپٹی کمشنر یاسر ریاض،ایس ایس پی خاور علی شوکت،بار کونسل کے اراکین سمیت وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چوہدری شکیل الزمان ایڈووکیٹ نے سپاسنامہ پیش کیا اور بار کے مسائل پیش کیے۔ اسٹیج سیکرٹری گے کے فرائض جنرل سیکرٹری چوہدری بشیر تبسم نے سرانجام دیئے۔تقریب میں پاک کشمیر انسٹیٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنسز کی طالبات نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے قومی ترنے پیش کیے۔

وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ اقتدار سنبھالتے ہی اصلاحات کا عمل شروع کیا۔بدعنوان،غیر حاضرملازمین،کمیشن خوری کا خاتمہ کیا یہ ایک مشکل کام تھا۔سارے مافیا،کام چور اور بددیانت عناصر کے ناجائز مفادات ختم کیے۔آٹے کے کوٹہ پر فی من 1900سبسڈی ہونے کے باوجود عوام کوآٹا دستیاب نہیں تھا جس پر محکمہ خوراک میں اصلاحات لائیں آج آٹا پہلے سے مزید سستا اور پرانا کوٹہ ہونے کے باوجود ساری ریاست میں دستیاب ہے۔

انھوں نے کہا کہ نفرت اور تعصب پھیلانے والے سازشی نظریات والے ہیں انھوں نے افواہ سازی شروع کررکھی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے،ہمارا پاکستان سے انمٹ اور لازوال رشتہ ہے۔کسی کو کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پرتعصب اور نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی ،وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بجلی کے معاملہ پر وفاقی حکومت سے بات کی ان سے کہا کہ پانچ سال تک ہمیں پیداواری لاگت پر بجلی دیں اس عرصے میں ہم اپنی بجلی پیدا کرلیں گے لیکن بعد میں نئے ریٹس لاگو ہوگئے۔انھوں نے کہا کہ محکمہ برقیات کو بجلی چوری اور لائن لاسسز کے خاتمہ کے لیے قانون سازی بھی کی۔ اس پر محکمہ برقیات نے استعداد کار کی کمی کا بتایا جس پر انھیں 54کروڑ روپے استعداد کار بڑھانے اور اتنے ہی فنڈز خریدنے کے لیے دیے اب محکمہ برقیات کو پرفارم کرنا ہوگا جس جگہ بجلی کی چوری یا دیگر غیر قانونی معاملات سامنے آئے وہاں لوگوں کے ساتھ ساتھ محکمہ کے ذمہ داران کوبھی کٹہرے میں کھڑا ہونا ہوگاانھیں بجلی چوری پر سات سے چودہ سال کی سزا بھی ملے گی۔انھوں نے کہا کہ بجلی اور آٹے پر سبسڈی کوحقیقت پسندانہ بنانا ہوگا۔دیہاڑی دار اور دوکاندار ایک ہی ریٹ پر آٹا خرید رہے رہے ہیں۔ایک کمرے میں بلب اور پنکھا چلانے والاتین روپے او رپانچ اے سی چلانے والا چھ روپے فی یونٹ دے یہ کوئی منصفانہ ریٹس نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان سے ہمارے گھر روشن اور آباد رہتے ہیں۔افواج پاکستان ہمارے دفاع اور زندگی کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں یہ ایک لازوال رشتہ ہے جسے منافق نہیں سمجھ سکتے ان قربانیوں اور ایثار کے خلاف کام کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں ہوگی۔یہ وزرات عظمیٰ رہتی ہے یا نہیں رہتی نظریہ الحاق پاکستان کے داعی ہمارے والدین تھے ہم ہیں اور ہماری آئندہ نسلیں بھی رہیں گی اور اس پر نہ کوئی معذرت خوا نہ رویہ اپنایا جائیگا اور نہ ہی کوئی کمپرومائز ہوگا۔ ریاست کسی کو نفرت اور تعصب پھیلانے کی اجازت ہر گز نہیں دے گی۔امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوا تو حکومت اپنے فرائض ضرور ادا کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ سستی بجلی کے بے دریغ استعمال کا یہ نتیجہ ہے کہ صرف میرپور ڈویژن میں 600سے زائد ٹرانسفارجل چکے ہیں یہاں کی مرکزی تاروں کے کنڈیکٹر جل گئے حالت یہ ہے کہ لوگ بھینسوں کے باڑے میں بھی ونڈو اے سی استعمال کر رہے ہیں۔سبسڈی پر دی جانے والی رقم کی بنا پر ہمیں کئی دیگرفلاحی معاملات پر کمپرومائز کرنا پڑ رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ میرٹ اور ایمانداری کو اپنی حکومت کا بنیادری عنصر رکھا اس وقت تک جتنی بھی تقرریاں ہوئیں سب میرٹ پر کی گئی جو بھی منصوبے منظور ہوئے وہ سب عوامی مفاد میں کیے گئے۔محکمہ تعمیرات عامہ کے ٹینڈرنگ پراسیس میں شفافیت لائی۔سارے عرصے میں کسی وزیر یا مشیر کا ایک پیسہ کی بھی کرپشن یا سکینڈل منظر عام پر نہیں آیا۔

انھوں نے کہاکہ وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات اور کابینہ کے اراکین کی مراعات میں مثالی کمی ہے آج کی کابینہ حجم میں بڑی ہونے کے باوجود سابقہ 16وزراء کے خرچے کے نصف کے برابر بجٹ لے رہی ہے میں اور میری کابینہ 14ماہ رٹھوعہ ہریام پل پر مسلسل کام کیا یہ پل اب منظور ی کے آخر ی مراحل میں ہے اس کے قانونی لوازمات ہم نے پورے کرلیے اب رسمی منظوری کا انتظار ہے اس کے بعد میرپور کے عوام کے اس درینہ خواب کا افتتاح قاسم مجید اور یاسر سلطان کریں گے۔

انھوں نے کہاکہ ضلعی ہائی کورٹ، سپریم کورٹ کی تمام بار ایسوسی ایشن میری اپنی بار ہیں میں ان کی بہتری کے لیے کام کرتا رہوں گا۔بار کا چیک مجھ پر قرض تھا جو میں آج بار کے حوالے کر رہا ہوں۔وکلاء کی کالونی سمیت جو ہوسکا میں کروں گا کچھ معاملات پر عدالتی فیصلے ہوئے ہیں جن کی راہنمائی درکار ہے۔حکومت سے جوہوگا وکلاء کی فلاح وبہبود کے لیے ضرور کریں گے۔انھوں نے کہاکہ متاثرین منگلا ڈیم سے متعلق جتنے بھی زیر التواء معاملات ہیں ان کو جلد مکمل کریں گے۔متاثرین زلزلہ کی بھی یہاں بات ہوئی اس کو بھی دیکھتے ہیں آج ہی اس پر ڈویژنل انتظامیہ سے بریفنگ لیتا ہوں۔علامہ اقبال روڈ کے لیے فنڈز فراہم کیے ہیں تاہم موسم کی نوعیت کے مطابق 15ستمبر کے بعد اس پر اسفالٹ کا کام شروع کیا جائے۔قومی مفاد پر کسی دیگر مفاد کو ترجیح نہیں دی جاسکتی ایسا کرنے والے قوم نہیں ہجوم ہوتے ہیں۔وکلاء جس شعبہ میں خرابی دیکھیں یا اصلاح چاہتے ہوں تو ضرور نشاندہی کریں تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد ظلم،ناانصافی اور بددیانتی کے خلاف میرا ساتھ دیں میں اپنا قلم کا اختیار امانت سمجھ کر استعمال کرتا ہوں

Share This Post

More To Explore